اسلام آباد: الیکشن کمیشن
آف پاکستان نے بدھ کے روز پی ٹی آئی کا اپنے منحرف اراکین قومی اسمبلی کے خلاف ریفرنس
مسترد کر دیا،
چیف الیکشن کمشنر سکندر سلطان
راجہ نے فیصلہ پڑھ کر سنایا، جو اس سے قبل الیکشن کمیشن کے تین رکنی پینل نے محفوظ
کیا تھا۔
فیصلے کے مطابق ’’ریفرنس میں
منحرف ارکان کے خلاف کوئی ٹھوس ثبوت نہیں دیا گیا‘‘۔
ڈپٹی سپیکر قومی اسمبلی نے
پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے 20 ارکان کی نااہلی کے لیے الیکشن کمیشن کو ریفرنس
بھیجا تھا۔
اس سے قبل الیکشن کمیشن آف
پاکستان (ای سی پی) نے پی ٹی آئی کی جانب سے ریفرنس کے ساتھ مزید مواد جمع کرانے کی
درخواست مسترد کردی تھی۔
چیف الیکشن کمیشن سکندر سلطان
راجہ کی سربراہی میں ای سی پی کے تین رکنی پینل نے کیس کی سماعت کی۔
پی ٹی آئی کی جانب سے ریفرنس
کے ساتھ مزید مواد شامل کرنے کی درخواست پر اختلافی ارکان کے وکیل نے اعتراض کیا تھا۔
پی ٹی آئی کے وکیل فیصل چوہدری
نے الیکشن کمیشن کے فیصلے کی کاپی مانگتے ہوئے کہا کہ میں الیکشن کمیشن کے فیصلے کے
خلاف اپیل دائر کروں گا۔
"ثبوت
کی عدم موجودگی میں میں خود کو نااہل محسوس کرتا ہوں۔ ایسا لگتا ہے کہ ہم ضروری نہیں
ہیں۔ کچھ چیزیں حقیقی معنوں میں ریکارڈ پر نہیں آئیں، فیصل چوہدری نے کہا۔
پی ٹی آئی کے وکیل نے کہا
کہ میرا کیس متعصبانہ ہو گیا ہے۔
کمیشن نے پی ٹی آئی کے منحرف
ارکان قومی اسمبلی کی نااہلی ریفرنس پر فیصلہ محفوظ کرلیا۔
تین رکنی بنچ آج سہ پہر تین
بجے اپنا فیصلہ سنائے گا۔
گزشتہ روز پاکستان تحریک انصاف
(پی ٹی آئی) کے منحرف ارکان اسمبلی نے ایک ریفرنس میں اپنے تحریری جوابات الیکشن کمیشن
میں جمع کرائے تھے، جس میں ان کی نااہلی کی درخواست کی گئی تھی۔
پی ٹی آئی کے وکیل فیصل چوہدری
نے مؤقف اختیار کرتے ہوئے کیس میں مزید مواد طلب کیا جس پر چیف الیکشن کمشنر نے استفسار
کیا کہ کیا مواد ریفرنس کے ساتھ منسلک نہیں؟
فیصل چوہدری نے کہا کہ عامر
لیاقت کی جانب سے کوئی جواب جمع نہیں کرایا گیا، اب کمیشن ٹریبونل ہے، شواہد کے بغیر
کیسے کام کر سکتا ہے۔
اختلافی ارکان کے وکیل نے
مزید مواد پر اعتراض کیا اور کہا کہ پہلے ریفرنس کے قابل قبول ہونے کا فیصلہ کریں۔
چیف الیکشن کمشنر نے ریفرنس
کے ساتھ ثبوت جمع نہ کرانے کی وجہ پوچھی تو فیصل چوہدری نے کہا کہ ثبوت ممبران کے نہیں
الیکشن کمیشن آف پاکستان کے ہیں۔
سی ای سی نے کہا کہ وہ پہلے
ریفرنس کے قابل قبول ہونے کا فیصلہ کریں گے۔
ادھر پنجاب اسمبلی کے منحرف
ارکان نے ای سی پی میں جواب جمع کرا دیا جب کہ پی ٹی آئی کے وکلا نے پنجاب اسمبلی کے
25 ارکان کی رکنیت معطل کرنے کی استدعا کی۔

