Former judge of the Supreme Court Justice (retd) Maqbool Baqar has emerged as a favourite contender for the slot of chairman National Accountability Bureau (NAB) following the government’s consultation with its allies,



اسلام آباد: سپریم کورٹ کے سابق جج جسٹس (ر) مقبول باقر حکومت کی اپنے اتحادیوں سے مشاورت کے بعد قومی احتساب بیورو (نیب) کے چیئرمین کے عہدے کے لیے پسندیدہ دعویدار کے طور پر سامنے آئے ہیں۔

 

پس منظر کی بات چیت سے واقف ذرائع کے مطابق تمام اتحادی جماعتوں نے جسٹس (ر) مقبول باقر کے نام پر اتفاق کیا ہے۔

 

انہوں نے کہا کہ مقبول باقر کا نام شہباز شریف اور آصف زرداری کے درمیان ملاقات کے دوران زیر بحث آیا اور دونوں نے ان کے نام پر اتفاق کیا اور مزید کہا کہ حکومت کو یقین ہے کہ اپوزیشن لیڈر راجہ ریاض کو بھی ان کے نام پر کوئی اعتراض نہیں ہوگا۔

 

مقبول باقر رواں سال اپریل میں عدالت عظمیٰ سے ریٹائر ہوئے تھے اور اس سے قبل وہ سندھ ہائی کورٹ میں بطور جج خدمات انجام دے چکے ہیں۔ ذرائع نے مزید بتایا کہ اتحادی جماعتوں کے درمیان فواد حسن فواد کے نام پر اتفاق رائے نہیں ہو سکا۔

 

گزشتہ روز خبر آئی تھی کہ وفاقی حکومت نے سابق بیوروکریٹ کو قومی احتساب بیورو (نیب) کا چیئرمین مقرر کرنے کا منصوبہ بنایا ہے بجائے اس کے کہ اس عہدے کے لیے جج مقرر کیا جائے۔

 

اس معاملے پر بات چیت کرنے والے ذرائع کے حوالے سے بتایا گیا ہے کہ اس معاملے پر مشاورت کے لیے وزیراعظم شہباز شریف اور اپوزیشن لیڈر راجہ ریاض کے درمیان ملاقات ہوئی۔

 

 

انہوں نے کہا کہ دونوں نے چیئرمین نیب کے لیے ناموں پر غور کیا اور ابتدائی طور پر تین ناموں پر بات کی، انہوں نے مزید کہا کہ جن ناموں پر بات ہوئی ان میں سابق بیوروکریٹ فواد حسن فواد، سابق چیئرمین نیب قمر الزمان اور سابق ڈی جی ایف آئی اے بشیر میمن شامل ہیں۔

 

چیئرمین نیب کے لیے ناموں پر بات چیت کی تصدیق کرتے ہوئے راجہ ریاض نے کہا کہ وہ 2 جون تک ناموں کو حتمی شکل دے دیں گے، "ہم نے ابھی تک نام فائنل نہیں کیے، تاہم یہ تمام معزز لوگ ہیں"۔ وزیر اعظم شہباز شریف۔